Our Faith, Corruption Free Pakistan/ہمارا ایمان کرپشن سے پاک پاکستان

Press Release Detail

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ جنوبی اضلاع خصوصاََ بنوں میں امن و آمان کے قیام اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنانے کے لیے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے جامع حکمت عملی وضع کریں۔

Updated on: 08-Sep-2023

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان کا بنوں رینج کا ایک روزہ دورہ۔
ماڈل پولیس اسٹیشن جانی خیل کے افتتاح کے موقع پر ضلع بنوں کے اعلیٰ پولیس حکام کے اجلاس کی صدارت کی۔
موجودہ صورت حال کے پیش نظر پولیس لائن بنوں میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ بہترین کارکردگی اور ان ٹریس مقدمات کو ٹریس کرکے ملزمان کی گرفتاری پر پولیس اہلکاروں میں تعریفی اسناد تقسیم کیں۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات  نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ جنوبی اضلاع خصوصاََ بنوں میں امن و آمان کے قیام اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنانے کے لیے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے جامع حکمت عملی وضع کریں۔  یہ ہدایات انہوں نے آج ضلع بنوں کے دورے کے دوران ضلع بنوں کے اعلیٰ پولیس حکام کے امن و امان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔اجلاس میں ریجنل پولیس آفیسر بنوں قاسم علی خان اور ضلعی پولیس آفیسر بنوں افتخار شاہ، ایس پی انویسٹیگیشن  عقیق حسین اور تمام یونٹ کے سربراہان اورسرکل  ایس ڈی پی اوز نے شرکت کی۔ اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسر بنوں قاسم علی خان نے ضلع بنوں میں امن و آمان کی موجودہ صورتحال، اس مقصد کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور پولیس کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ پیش کی۔ آئی جی پی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے اور شرکاء کو ہدایت کی کہ عوام کو بنیادی حقوق اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے بہترین حکمت عملی اپنائی جائے۔ شرکاء اجلاس کو خصوصی ہدایت کی کہ وہ منشیات فروشوں، چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گروہوں اور مجرمان اشتہاریوں کیخلاف گھیرا تنگ کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں۔ آئی جی پی نے پولیس حکام کو مزید ہدایت کی کہ وہ علاقے میں عوام دوست پولیسنگ کو فروغ دیں۔ انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ وہ شکایت کنندہ گان کے مسائل کے حل اور عوام اور پولیس کے مابین اعتماد کو مزید مستحکم کرنے کے لیے تھانہ کلچر میں بہتری لائیں۔ آئی جی پی نے اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے جانی و مالی تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنانے کی بھی ہدایات کیں تاکہ انکے ذریعے ملک بھر کی طرح دنیا میں خیبرپختونخوا کی جانب سے محبت اور بھائی چارے کا پیغام پہنچ سکے۔موجودہ صورت حال کے پیش نظر جرائم پر کنٹرول حاصل کرنے کیلئے بنوں پولیس لائن میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کرنے کے احکامات جاری کیے اور کہا کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کرنے سے کافی حد تک جرائم پر کنٹرول ملزمان کی گرفتاری اور مسروقہ اشیاء کی برآمدگی میں امداد ملے گی۔ ماڈل پولیس اسٹیشن جانی خیل کا افتتاح کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ پولیس کی اکائی میں پولیس اسٹیشن کو بنیادی حیثیت حاصل ہے اور شکایت کنندہ گان اور مصیبت میں مبتلا ا افراد اپنے درپیش مسئلے کے حل کے لیے  سب سے پہلے یہاں رجوع کرتے ہیں۔ آئی جی پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبے میں تھانوں کی حالت زار بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ جہاں ضرورت ہوگی نئے تھانے ترجیحی بنیادوں پر قائم کئے جائیں گے۔ آئی جی پی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے حالات کار اور اوقات کار بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ آئی جی پی نے اُمید ظاہر کی کہ نیا قائم شدہ تھانہ جات جہاں علاقے میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے سنگ میل ثابت ہوگا۔ آئی جی پی نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس ایک بہادر پولیس ہے اور ہر حالت میں عوام کے جان و مال کی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہمیشہ فرنٹ لائن پر رہ کر ہر قسم کی قربانی دی ہے اور انشاء اللہ اسی جذبے کے ساتھ مزید بھی کام کرتی رہیگی
  آخرمیں اَن ٹریس مقدمات کو ٹریس کرکے ملزمان کو گرفتار کرنے کی بہترین کارکردگی پر پولیس اہلکاروں میں تعریفی اسناد تقسیم کیں۔
بعد ازاں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان ونڈہ قلند ضلع لکی مروت میں ایلیٹ فورس کے شہید پولیس اہلکار سیف علی اور سلیمان خیل تجوڑی میں شہید اہلکار بشیر الرحمن کی رہائش گاہوں پر گئے جہاں انہوں نے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے دونوں شہداء کے بلند درجات کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر شہداء کے ورثاء سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی پی نے شہید پولیس اہلکاروں کی گراں قدر پیشہ ورانہ پولیس خدمات کو زبردست الفاظ میں سراہا۔ آئی جی پی نے کہا کہ پولیس شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیگی۔ آئی جی پی نے دونوں پولیس اہلکاروں کے ورثاء کے لیے پولیس شہید پیکج کے تحت حاصل تمام مراعات کا اعلان بھی کیا۔ انکا مزید کہناتھا کہ شہداء کے خاندانوں کا بھر پور خیال رکھا جائے گا پولیس شہداء ہمارے سر کے تاج ہیں اور ان کی لازوال قربانیوں کی بدولت صوبے میں امن قائم ہوا ہے اور یقین دلایا کہ پولیس شہداء کے خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا، ان کی فلاح و بہبود کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائینگے۔ بعدازاں آئی جی پی خیبرپختونخوا پولیس لائنز لکی مروت آمد پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔آئی جی پی نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔آئی جی نے پولیس لائن میں پودا لگایا جس کے بعد ملک وقوم کی ترقی کی خاطر خصوصی دعا کی گئی،بعد میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے ڈی پی او آفس میں اعلیٰ پولیس حکام کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ریجنل پولیس آفیسر بنوں قاسم علی خان بھی موجود تھے ڈی پی او لکی مروت طارق حبیب نے ضلع لکی مروت میں امن و آمان کی موجودہ صورتحال، اس مقصد کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور پولیس کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ 
#
 
 

 

Go To Top