٭ ضم شدہ اضلاع کے پولیس افسران کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جا رہے ہیں۔
٭ ڈی ایس پی سید جلال اور دیگر افسران نے اپنی سنیارٹی اور دیگر مسائل کے حل کیلئے ڈی آئی جی ہیڈکواٹرکی سربراہی میں قائم کمیٹی سے آج سی پی او میں ملاقات کی۔
تفصیلا ت کے مطابق آئی جی پی خیبر پختونخوا اخترحیات خان کی ہدایت پر ضم شدہ اضلاع کے اہلکاروں کے سروس اسٹرکچر،سنیارٹی لسٹ اور مستقبل میں پروموشن کے لئے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔کمیٹی نے اس مقصد کے لئے اپنی سفارشات مرتب کیں اور ان سفارشات کی روشنی میں ان اضلاع کے افسران کی سنیارٹی طے کر دی گئی۔واضح رہے کہ سنیارٹی لسٹ قبائلی اضلاع کے اہلکاروں کا دیرینہ مطالبہ تھا جس کی منظوری سے ان اہلکاروں کی مزید ترقی کی راہیں ہموار ہو گئیں ہیں۔اسی طرح آئی جی پی کی خصوصی ہدایت پر قبائلی اضلاع میں ایلیٹ پولیس فورس،ایف آر پی، سپیشل برانچ اور انسداد دہشت گردی یونٹ CTD کا دائرہ کاروسیع کرتے ہوئے ان یونٹس میں بھی قبائلی اضلاع کے اہلکاروں کیلئے کوٹہ مختص کر دیا گیا ہے جس پر انہی اضلاع کے ہی جوان بھرتی ہوں گے یا اہلکار ان یونٹوں میں تعینات ہوکر اپنے ہی اضلاع اور علاقوں میں خدمات انجام دیں گے اور ان سپیشل یونٹس سے منسلک مروّجہ مراعات بھی حاصل کریں گے۔
ضم شدہ اضلاع میں پولیس کو پروفیشنل پولیس فورس بنانے اوراہلکاروں کے سروس اسٹرکچر،فلاح وبہبود اور ملازمت کو مزید پْر کشش بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور ضم شدہ اضلاع میں پولیس فورس کو رول ماڈل بنانا مقصود ہے۔ کمیٹی نے افسران کو بتلایا کہ خیبرپختونخوا پولیس نے انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کی پولیس کو صوبے میں تعینات دیگر پولیس اہلکاروں کے برابرشہداء پیکچ،پولیس ویلفیئر پیکیجز،ترقی کے یکساں مواقع،جدید آلات وہتھیاروں کی دستیابی اور دیگر مراعات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابقہ خاصہ داروں کے پنشن کے مسئلہ کے حل کیلئے محکمہ خزانہ کو سفارشات بھجواکر اس کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔
ڈی ایس پی سید جلال نے ضم اضلاع کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اْٹھائے گئے اقدامات پر شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ قبائلی اضلاع کے پولیس اہلکار محکمے کے ہر فیصلے پر سرِتسلیم خم کریں گے اور تندہی سے ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔